غزل : ڈاکٹرشاکر حسین
کچھ ہیں رشتے مگر ادھورے ہیں اِن امیروں کے گھر ادھورے ہیں تم میرے ساتھ جب نہیں ہوتے خوشبوؤں کے سفر ادھورے ہیں کس نے شاخوں کو نوچ ڈالا ہے پھول، کلیاں، شجر ادھورے ہیں خواب جن کو اذییتیں بخشیں اُن کے شام و سحر ادھورے ہیں زندہ لاشیں ہیں چلتی پھرتی سی جسم بونے […]