نظم

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں : احمد فراز

  • دسمبر 4, 2019
  • 0 Comments

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں تمام تیری حکایتیں ہیں یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیں یہ شعر تیری شکایتیں ہیں میں سب تری نذر کر رہا ہوں ، یہ ان زمانوں کی ساعتیں ہیں جو زندگی کے نئے سفر میں تجھے کسی روز یاد آئیں تو ایک اک حرف جی اٹھے گا پہن کے […]

نظم

ان کہی : حمایت علی شاعر

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم تیرے چہرے کے سادہ سے اچھوتے سے نقوش میرے تخیل کو کیا رنگ عطا کرتے ہیں تیری زلفیں تیری آنکھیں تیرے عارض تیرے ہونٹ کیسی معصوم انجانی سی خطا کرتے ہیں تیرے قامت کا لچکتا ہوا مغرور تناؤ جیسے پھولوں سے لدی شاخ ہوا میں لہرائے […]

نظم

وقت : محمد جاوید انور

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

وقت گُزرتا جاتا ہے فاصلے بڑھتے جاتے ہیں پیار کے طاقت ور جذبے ٹھنڈے پڑتے جاتے ہیں یاد تو پھر بھی آتی ہے وقفے بڑھتے جاتے ہیں

نظم

برسات : نواز انبالوی

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

برسات کے میٹھے موسم میں نئے خوابوں کا بانکپن لے کر بارش کی رم جھم رم جھم سے سورج کی نازک تھپکی سے پھولوں کے رنگ و بو سے مینہ کے مچلتے قطروں سے کوئل کی سریلی کوکو سے مینڈک کی تیکھی ٹر ٹر سے مٹی کی گیلی خوشبو سے سوچوں کو منقلب کر کے […]

نظم

قرض : فیصل اکرم

  • نومبر 28, 2019
  • 0 Comments

کہیں سے میرے کانوں میں جو اک آواز آئی ہے کوئی گم گشتہ سرگوشی سماعت ڈھونڈتی ہو گی یہ اک آواز کا ٹکڑا پرانی گونج کا ہو گا ہہاڑوں کے کسی دامن میں گونجے ایک نغمے کا کوئی چھوٹا ” سا دو لفظی " پرانی بازگشتوں کا پرانا ایک ” دو لفظی " سماعت تک […]

نظم

آئینے سے پتا پوچھنے والے لوگ : ڈاکٹر اسحاق وردگ

  • نومبر 27, 2019
  • 0 Comments

سائنس و فلسفے کے لیے ماضی "استعمال شدہ” وقت ہے لیکن اہل دل کے لیے یہ ایک جادو بھری روح ہے۔۔ جس کی زنبیل میں حیرت کی روشنی ہمہ وقت مراقبے میں ہوتی ہے ماضی قدیم عمارتوں شعروں،افسانوں اور صوفیانہ اقوال کو اپنی روح کا لباس پہنا کر وقت کے حصار کو توڑ دینے پر […]

نظم

کام : عادل ورد

  • نومبر 27, 2019
  • 1 Comment

چل ببلو اب سو جا تو بھی سو گئ دنیا ساری کیسے اب سمجھاؤں تجھ کو لمبی کار میں آنے والے چھوٹے دل کے مالک ہیں ان کے گھر میں پلنے والا۔۔۔۔۔رشین کتا دن بھر جانے کیا کھاتا کیاپیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ پر تو میرےدل کے ٹکڑے!!! میری چھاتی چھلنی کر دے یہ تو کب سےبانجھ […]

نظم

راس الخیمہ کے ساحل پر بوقتِ عصر : نصرت نسیم

  • نومبر 27, 2019
  • 0 Comments

چمکتا آفتاب بہ وقت عصر نیلگوں سمندر موج اڑاتا نگاہوں کو خیرہ کرتا ہوا دہکتے آفتاب میں پانی کے کیسے کیسے رنگ کبھی نیلگوں، کبھی زمردیں چمکتی کرنوں میں کئ رنگ گھلے ملے کروٹیں بدلتا سمندر موجوں کی روانی خیالات کی طغیانی شکرکی فراوانی الحمدللہ الحمدللہ

نظم

اک قافلہ : نواز انبالوی

  • نومبر 26, 2019
  • 1 Comment

میں نے دیکھا ہے کہ سحر ہوتے ہی خوشنودیوں کا ایک قافلہ فکری، جمالیاتی اور عملیت کا اک کٹھن سفر طے کر کے مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کی پہلی کرن کے ساتھ اس دہرتی پر نمودار ہوتا ہے پھر وہ ذی وقار بن کر زمیں پر موجود ہر ذی اور روح کو ہوش کے […]

نظم

کسان کی کتھا : سلمیٰ جیلانی

  • نومبر 26, 2019
  • 0 Comments

ہل چلا کر سوکھی دھرتی کے سینے سے اناج کا سونا نکالتے ہیں کپاس کی چاندی اگانے کو وہ اپنا پسینہ بہاتے ہیں ان کے اپنے بالوں میں اترتی چاندی کس نے دیکھی کھیت کو پانی دینے کو راتوں کی نیند گنواتے ہیں کبھی بیلوں کی جگہ خود ہی ہل میں جت جاتے ہیں جب […]