غزل غزل : اقتدار جاوید جون 23, 2020 0 لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا فقط پانی ہے واقف کار اپنے راستے کا میں دیکھے جا رہا ہوں ساری چیزوں کو دوبارہ…
کام : عادل ورد نومبر 27, 2019 1 چل ببلو اب سو جا تو بھی سو گئ دنیا ساری کیسے اب سمجھاؤں تجھ کو لمبی کار میں آنے والے چھوٹے دل کے مالک ہیں ان کے…
غزل : نوید صادق نومبر 24, 2019 0 تہی آغوش گلیوں میں پِھرا ہوں اگر مَیں چار دن بھی جی سکا ہوں مجھے منظور ہے تیرا نہ ہونا ترے ہونے سے یک سر بھر گیا…