نظم

بہنا کے لیے ایک نظم : سعید اشعر

  • نومبر 30, 2019
  • 0 Comments

"میں دلدل میں ڈوبے سورج کی پرچھائیں ہوں نا محرم رشتے میرا آموختہ ہے کاغذ پر اصلی ہاتھوں سے جعلی مہریں ثبت ہوئی” "دیکھو بہنا مرشد کی خاموشی ٹوٹے گی آؤ لنگر کرتے ہیں اس کی برکت سے آنکھیں اور سینہ روشن ہوتے ہے سانس کی نالی کی جلن کم ہوتی ہے” باغ سےآنے والی […]

نظم

دھی رانی کے لیے ایک نظم : سعید اشعرؔ

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

"بابا جان” "جی بابا کی جان” "ڈر لگتا ہے” "دھی رانی ڈر کیسا دن روشن ہے رستہ اجلا ہے سارے تیرے اپنے ہیں” "بابا جان روشن دن میری آنکھ کا کانٹا ہے کوئی مجھ کو مجھ سے چھین رہا ہے میرے بدن پر یہ نیلے دھبے کیسے ہیں” "دھی رانی میں ہوں نا” دور سے […]

کالم

بخیہ اُدھیڑ ۔۔۔ کالم : سعیداشعرؔ

  • نومبر 25, 2019
  • 0 Comments

سعیداشعرؔ ناشکرے ہمارے گھروں میں کبھی کبھار شوربے والی مرغی بنتی۔ ہفتے میں ایک آدھ بار بازار سے گوشت آتا۔ اس میں بھی سبزی یا دال ڈالی جاتی۔ ہم سمجھتے کہ سالن کی مقدار پوری کرنے کے لیے ایسا کیا جا رہا ہے۔ امی سب بہن بھائیوں کو اپنے ہاتھ سے سالن ڈال کے دیتیں۔ […]