بانوکی ڈائری
از: صائمہ نسیم بانو اے شجرِ زریں! کیا تم یہ سرود بھرے گیت سنتے ہو؟ جو فطرت گنگنا رہی ہے. سنو! یہ مجھ سے مخاطب ہے کہ اس نے تمہیں بحرِ ہند کی چھاتی پر ٹکے اک ننھے سے دیپ (جزیرہ) سری لنکا سے لے کر کشورِ محصور مملکتِ لاؤس تک اپنا سفیر چن لیا […]