کالم

آہ ! ڈاکٹرطارق عزیز :ناصر علی سیّد

منٹو نے فلم یہودی کی لڑکی کے معروف ایکٹر نواب کاشمیری کے بارے میں ایک مضمون لکھا ہے جو (غالبا)ََ ان کے فلمی ستاروں پر لکھے گئے مضامین کے مجموعہ ” لاؤڈ سپیکر“ میں بھی شامل ہے۔ان کی ایکٹنگ کا تو ایک زمانہ معترف تھا مگر منٹو ان کے ادبی ذوق سے اس دن سے […]

کالم

بدلتی قدریں اورخالدرؤف قریشی کی محبتیں ۔۔۔۔ ناصر علی سیّد

آج وہ دیکھ رہے ہیں جو  سنا کرتے تھے ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے کیا کچھ بدل گیا،قصبے شہر گلیاں گھر تو ایک طرف یار لوگوں کے طرز زندگی اور رؤیوں میں بھی ایک واضح بدلاؤ آ گیا،زمانہ بدلتا نہیں ہاں آگے ضرور بڑھتا ہے،اور اس عمل میں ضرور تھوڑی بہت توڑ پھوڑ شکست و ریخت […]

تنقید

نویدصادق ۔۔۔ خواب سَرا کا آدمی : شاہد ماکلی

نوید صادق کی غزل کی مابعد الطبیعیات کو سمجھنے کے لیے ہمیں نوے کی دہائی میں جانا پڑے گا۔ نوے کی دہائی کئی حوالوں سے بیسویں صدی کی اہم ترین اور عظیم ترین دہائی قرار پاتی ہے۔ اس عشرے میں کئی اہم عالم گیر تبدیلیاں رونما ہوئیں جنھوں نے نہ صرف یہ کہ دنیا کی […]

نظم

داستان اردو : ڈاکٹراسدمصطفیٰ

  دنیا کی زبانوں میں بڑی خاص زباں ہے یہ پھول کی ،گفتارہے،مومن کی اذاں ہے اردو کا جنم عشق کی دھرتی پہ ہوا تھا کرنوں نے اسے خاص محبت سے بنا تھا پھولوں نےاسے دامن خوشبو میں لیا تھا یہ چاند ، ستاروں کی رفاقت کا بیاں ہے دنیا کی زبانوں میں بڑی خاص […]

افسانہ

آئینہ : تابندہ سراج

اس کے ریشمی لمبے سنہری بال ہوا میں تیر رہے تھے۔ نیلی آنکھوں کی چمک پورے منظر کو جگمگائے ہوئے تھی۔سرخ و سفید رنگت ،چہرے کی لو مزید بڑھا رہی تھی۔اس کی معصوم مسکراہٹ نے درختوں میں اجالا کررکھا تھا۔ہری گھاس پر بھاگتے ہوئے اس کا دوپٹہ ہوا سے کھلکھلا رہا تھا۔اچانک اس کے نرم […]

نظم

جو اک واحد سہارا ہے ! : گل بخشالوی

  جہاں بھر کے مسلمانو! کہاں ہوتم ، مری آواز تو سن لو! فضاﺅں میں فلسطینی گلابوں کے لہو کی پھیلتی خوشبو، تمہیں محسوس ہوتی ہے ؟ تمہیں معلوم تو گا ؟ فلسطیں پھر سے مقتل ہے یہودی ہیں جو اسرائیل کے بدبخت باشند ے وہ ظالم پھر سے برہم ہیں فلسطیں سے ہمیں ہجرت […]

نظم

کہاں جا رہے ہو ؟ : ڈاکٹرستیہ پال آنند

’’کہاں جا رہے ہو؟‘‘ یہ آواز کس کی ہے؟ کس نے کہا ہے؟ وہ چاروں طرف دیکھتا ہے کہ کوئی تو ہو گا مگر اک گھڑی دو گھڑی کے لیے وہ اکیلا ہے گھر میں سبھی لوگ گاؤں میں سب سے بدائی کی خاطر گئے ہیں ’’کہاں جا رہے ہو مجھے چھوڑ کر یوں اکیلا؟‘‘ […]

کالم

غروب کا وقت تھا مقرر سو چل پڑا میں:ناصر علی سید

سلیم راز کے بارے میں بار ہا لکھا بھی ہے اور ان کی موجودگی میں محافل میں بھی کہا ہے کہ اگر کوئی یہ کہہ دے کہ سلیم راز جی اپنے گاؤں یا گھر میں ہیں تو یہ بات آج کے میڈیائی دور میں ”بریکنگ نیوز“ کہلائے گی۔ پشاور،کراچی، کوئٹہ،لاہور اور اسلام آباد تو خیر […]

غزل

غزل : یونس متین

سب رویے بدلتے جاتے ہیں لوگ زندہ ہیں مرتے جاتے ہیں یہ مشینیں نہیں بلائیں ہیں شہر سارے اُجڑتے جاتے ہیں اپنے ہاتھوں میں دائرے پکڑے لوگ خود میں اترتے جاتے ہیں تیز اتنا گھما نہ دھرتی کو ہاتھ سے دن نکلتے جاتے ہیں راستے ہیں کہ ننگی بد روحیں اب گھروں کو بھی ڈرتے […]

نظم

چھوٹی سی دُنیا میں : افتخاربخاری

شدید ٹھنڈی رات تھی ہلکی ہلکی بوندوں میں برساتی اوڑھے تنہائی اور سرد ہَوا کے نشے میں جبل عمّان کی سِیڑھیاں اُترنے پر وہ مُجھے مِلا کئی مہینوں کے بعد ڈاؤن ٹاؤن میں "کہاں جا رہے ہو؟” "کہیں نہیں!” ” کیا مطلب؟” ” کُچھ دن پہلے پلٹا ہُوں غزہ سے کوئی کام نہیں رہنے کی […]