غزل : علی رَاحِلؔ
چڑھتے ہوٸے سورج کا پرستار ہوا ہے مسلک یہی دنیا کا مرے یار ہوا ہے مطلوب رہی خوشیاں زمانے کو ہمیشہ کب کون یہاں غم کا طلبگار ہوا ہے جس نے بھی کیا ورد اناالحق کا یہاں پر دنیا کی نظر میں وہ گنہگار ہوا ہے جو تاج محل سپنوں میں تعمیر کیا تھا جب […]