دردِ زہ عرف سنامی : ڈاکٹرستیہ پال آنند
ذرا سا پلٹ کر سمندر نے اک آنکھ کھولی کہا خود سے، اب کیا کروں میں، بتاو مرے پیٹ میں آگ کا زلزلہ جس کی بنیاد صدیاں ہوئیں ۔۔۔ کچھ دراڑوں میں رکھی گئی تھی نکلنے کو اب کسمسانے لگا ہے! سمندر نے اب دوسری آنکھ کو بھی ذرا وا کیا ۔۔۔ اور پوچھا پلٹ […]