تنقید

گل بخشالوی کی شاعری کے عناصرِ ترکیبی : پروفیسرغازی علم الدین

اپنے وطنِ عزیز سے محبت کرنے والے شاعر گل بخشالوی کی مادری زبان پشتو، روز مرہ کی پنجابی علمی ادبی اور قومی زبان اردو ہے گل بخشالوی کے نزدیک پاکستان میں بولی جانے والی سب زبانیں ایک گل دستہ کی مانند ہیں اور اردو اس گل دستہ کا گلِ سرسید ہے گل بخشالوی شعوری طور […]

پنجابی صفحہ

ہیرفرحت شاہ : فرحت عباس شاہ

الف : پہلے حمد خدا کر دس دیئیے اسیں کون تے ساڈا رسول کون اے کی لگدے نیں مولا علی ساڈے ساڈی سئین تے اماں بتول کون اے سانوں مولا حسین دی قسم ہوے ودھ کربل توں سچا اصول کون اے جھوٹے سچے دی ایہا سنجانڑ کافی ویکھو خوش کون اے تے ملول کون اے […]

مضامين

میری علمی اورمطالعاتی زندگی : ڈاکٹرمحمدالیاس الاعظمی

ناچیز ـضلع اعظم گڑھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں مہراج پور میں ۲۳؍ستمبر۱۹۶۶ء بروز جمعہ صبح ۳۰/۸ بجے پیدا ہوا۔ ابتدائی تعلیم والد مرحوم حاجی عبدالرزاق [۱۹۱۸-۱۹۹۶ء]سے حاصل کی۔ اس کے بعد مکتب کی تعلیم کے لئے مدرسہ جامعۃ الرشاد اعظم گڑھ میں داخل ہوا۔ والد مرحوم کی خواہش تھی کہ سند یافتہ عالم بنوں، […]

کالم

بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی : ناصر علی سیّد

وقت کی ترتیب ہمارے بس میں نہیں بس جیسا حکم ہوتا ہے ہم بجا لاتے چلے جاتے ہیں،بہت سے ایسے کام ہیں جو ہم ایک مدت سے کرنا چاہتے ہیں مگر ان کے لئے کوشش اور خواہش کے باوجودحالات ساز گار نہیں ہو پاتے، بہت سے ایسے امور بھی ہیں جنہیں خواہی نخواہی ہمیں چشم […]

تنقید

ڈاکٹرستیہ پال آنند بنام مرزاغالبؔ (۲۰)

بندگی میں بھی وہ آزادہ و خود بیں ہیں،کہ ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  اُلٹے  پھر  آئے ، درِ کعبہ اگر وا  نہ ہوا غالبؔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ستیہ پال آنند آپ اگر کہتے , بصد نخوت و طرہ بازی الٹے پھر آئے، در میکدہ گر وا نہ ہوا یا کہ بتخانہ کا ہی ذکر کیا ہوتا اگر پھر تو […]

تنقید

نجم الدین احمد کاناول ’’سہیم‘‘ : اظہر حسین

سہیم , نجم الدین احمد کا تیسرا ناول ہے۔اس سے پہلے وہ ’’مدفن‘‘ اور ’’کھوج‘‘کے ساتھ اردو ناول کی بستی میںاپنی آمد کا اعلان کرچکے ہیں۔ناول کی بستی عجب بھیدوں بھری ہے۔ باہر سے اندر جھانکنے والوں کو اس کے باسی بہت آرام پسند اور عیش میںنظر آتے ہیں۔ اپنے باسیوں سے یہ کیسے کیسے […]

تنقید

اردو ڈراما ، امتیاز علی تاج اور’’انار کلی‘‘ : ڈاکٹرعبدالعزیزملک

جب دیوتا اپنی زندگی کی یکسانیت اور بے کیفی سے تنگ آگئے تو وہ راجا اِندر کے پاس عرض داشت لے گئے کہ ہم یکسانیت اور بے کیفی سے اُکتا گئے ہیںلہٰذا ہماری زندگیوں میں لطف و انبساط اور فرحت کا ساماں پیدا کیا جائے۔راجا اندر نے انھیں برہما کے پاس بھیجا اور کہا اس […]

افسانہ

ذرا روشنی تو ھے : فریدہ غلام محمد

نوراں جب گھر پہنچی تو اس نے دروازہ آہستہ سے کھولا مگر پھر ہلکی سی آواز تو آئی ۔سامنے زریں کو دیکھ کر گویا جان ہی نکل گئی ۔وہ غصے میں تھی ۔ "اماں آخر آپ کو سمجھ کیوں نہیں آتا ” وہ مسکرائی ۔اکلوتی بیٹی خفا ھو جائے یہ بھی برداشت نہیں ھوتا تھا […]

تنقید

بے لفظ کہانی کا آخری وارث ۔۔۔ سلیم آغا ! : ذوالفقاراحسن

بے لفظ کہانی کا آخری وارث۔۔۔ سلیم آغا! تم نظم کی جس کھڑکی میں بیٹھے ہو وہاں سے سے سارا منظر صاف نظر آتا ہے لفظوں کی رنگ برنگی تتلیوں کے ساتھ تم بچپن سے ہی کھیلتے آئے ہو اپنے باب کی انگلی تھام کر جو تمھیں کہتے انھیں چھونا مت ورنہ ان کے رنگ […]

افسانہ

خرد جہاں‎ : فریدہ غلام محمد

میں نے ائیرپورٹ سے ٹیکسی پکڑی اور مہر گڑھ روانہ ھو گیا ۔میں آج بہت خوش تھا پندرہ سال بعد اپنے وطن لوٹا تھا۔میری بیوی بچے ساتھ آنا چاہتے تھے ۔میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ جب اگلی بار جاؤں گا تو سب چلیں گے ۔ابھی تو اپنی حویلی کو دیکھنا ھے جو […]