نظم

غاروں کی طرف لوٹنے کے دن : ڈاکٹر اسحاق وردگ

سماج نے حیوانی جبلتیں پہن لی ہیں تہذیب کا نظام اخلاق ان بوڑھوں کی نصحیتوں میں پناہ لے چکا ہے جو اپنے شباب میں بے بس لڑکیوں کے جسم کو دفتری سٹیشنری سمجھتے تھے جسے بے دریغ استعمال کرنے کے بعد وقت کی ردی کی ٹوکڑی میں پھینک دیا جاتا ہے تاکہ آنے والی نئی […]

غزل

غزل : اقتدار جاوید

لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا فقط پانی ہے واقف کار اپنے راستے کا میں دیکھے جا رہا ہوں ساری چیزوں کو دوبارہ ہوا اک خواب میں دیدار اپنے راستے کا کوٸی لمبے سفر پر دور جانا چاہتا ہے کہ ہر کوٸی ہے خود مختار اپنےراستے کا کٹی اک اور ہی نشّے میں […]

نظم

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں : احمد فراز

  • دسمبر 4, 2019
  • 0 Comments

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں تمام تیری حکایتیں ہیں یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیں یہ شعر تیری شکایتیں ہیں میں سب تری نذر کر رہا ہوں ، یہ ان زمانوں کی ساعتیں ہیں جو زندگی کے نئے سفر میں تجھے کسی روز یاد آئیں تو ایک اک حرف جی اٹھے گا پہن کے […]

غزل

غزل : زہرا شاہ

  • دسمبر 1, 2019
  • 0 Comments

یہ خود بہل جائے گی طبیعت کسی کی کوئی کمی نہیں ہے مجھے دلاسوں کی کیا ضرورت میری مصیبت نئی نہیں ہے سنا بہت تھا ہمارے قصے سبھی جریدوں میں چھپ چکے ہیں میں پڑھ چکی ہوں یہ سارے کالم وہ اک خبر تو لگی نہیں ہے یہ غم شراکت کا وہ ہی سمجھے جو […]

غزل

غزل : ثمینہ سید

  • نومبر 30, 2019
  • 0 Comments

جیسے کبھی دریا کے کنارے نہیں ملتے ایسے ہی تو جاں بخت ہمارے نہیں ملتے کھل جائے نہ تم پر یہ کہیں وصل کی خواہش ہم تم سے اسی خوف کے مارے نہیں ملتے جب ضبط کے بند ٹوٹنے لگتے ہیں میری جاں آنکھوں کے کناروں کو کنارے نہیں ملتے اے دل ٫ تیری فریاد […]

غزل

غزل : شاہد جان

  • نومبر 30, 2019
  • 0 Comments

کچھ اس طرح سے عشق کے بیمار ہم ہوئے خود اپنی جان کے لئے    آزار    ہم ہوئے پہلے    تو اس جہان    سے اکتا    گیا یہ دل پھر یوں ہوا کہ خود سے بھی بیزار ہم ہوئے خوشیوں کے تیر روک رہی ہے غموں کی ڈھال یوں    زندگی    سے  […]

نظم

ان کہی : حمایت علی شاعر

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم تیرے چہرے کے سادہ سے اچھوتے سے نقوش میرے تخیل کو کیا رنگ عطا کرتے ہیں تیری زلفیں تیری آنکھیں تیرے عارض تیرے ہونٹ کیسی معصوم انجانی سی خطا کرتے ہیں تیرے قامت کا لچکتا ہوا مغرور تناؤ جیسے پھولوں سے لدی شاخ ہوا میں لہرائے […]

غزل

غزل : انیس احمد

  • نومبر 29, 2019
  • 0 Comments

ایک منظر نور کا تھا اس میں تھا میرا خدا عالم ِعین الیقیں، جی بھر کےتھا دیکھا خدا وہ مجھے جب دیکھتاہے میں سمجھ جاتا ہوں بات بولتا میں بھی نہیں    اور بات ہے سمجھا خدا نور کے پیکر کا سوچا اور آنکھیں میچ لیں میں نے جو سوچا اسی جیسا تھا اَن دیکھا […]

نظم

قرض : فیصل اکرم

  • نومبر 28, 2019
  • 0 Comments

کہیں سے میرے کانوں میں جو اک آواز آئی ہے کوئی گم گشتہ سرگوشی سماعت ڈھونڈتی ہو گی یہ اک آواز کا ٹکڑا پرانی گونج کا ہو گا ہہاڑوں کے کسی دامن میں گونجے ایک نغمے کا کوئی چھوٹا ” سا دو لفظی ” پرانی بازگشتوں کا پرانا ایک ” دو لفظی ” سماعت تک […]

غزل

غزل : شوکت علی نازؔ

  • نومبر 28, 2019
  • 0 Comments

بتِ کافر کو اب دیکھا نہ جائے مثالی حسن ہے اترا    نہ جائے محبت کی وہ آہٹ پا نہ جائے بلانے پر وہ میرے آ نہ جائے جو خوابوں اور خیالوں میں بسا ہے گھڑی بھر کیوں اسے سوچا نہ جائے ہزاروں بار   سوچا    تھا بھلا دوں ارادہ پر یونہی    بدلا نہ […]