Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعرہ : زہرا شاہ


زہرا شاہ
یہی نہیں کہ   جدائی  میں    مار دیتا ہے
وہ زندگی بھی مجھے بے شمار دیتا ہے
اسے بھی پیاسا سمجھتے ہو حد نہیں ویسے
جو   خالی  آنکھ میں  دریا  اتار   دیتا ہے
تم اب تو وقت بھی دیتے ہو اسطرح مجھ کو
کہ جیسے  کوئی   کسی کو ادھار دیتا ہے
یہ دینے والے کی گنتی کو مسئلہ کیا ہے
کسی کو  ایک  کسی   کو ہزار دیتا ہے
جدا کرے تو جدائی میں کچھ نہیں بچتا
قریب  ہو   تو   مقدر   سنوار  دیتا ہے
کسی خوشی پہ بھی مجھ کو یقیں نہیں آتا
یہ دل خوشی کو مصیبت قرار دیتا ہے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں