Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعر : آزاد حسین آزاد


آزاد حسین آزاد
تمہاری دید کی حسرت سے کور چشم ہوا
یہ دیدہ روز کی عادت سے کور چشم ہوا
وہ جس کو نیند میں چلنا بھی اک سہولت تھا
تمہارے خواب کی شدت سے کور چشم ہوا
وہ نور تھا کہ نگہ چاک پر ٹکی ہی نہیں
بنا رہا تھا جو، حیرت سے کورچشم ہوا
یہ لوگ واقفِ آداب دید تھے ہی نہیں
یہ شہر اپنی ہی عجلت سے کور چشم ہوا
یہ کون تاپ رہا تھا ترے الاؤ کو
یہ کون لمس کی حدت سے کور چشم ہوا
یہ کس نے وصل کی خواہش میں پھوڑلیں آنکھیں
یہ کون اپنی ہی وحشت سے کور چشم ہوا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں