Poetry غزل

غزل

خالد ندیم شانی


شاعر: خالد ندیم شانی
سہمے سہمے اداس اُگ آئے 
پیڑ چہرہ شناس اُگ آئے
ایسے مہلت ملی ہے جینے کی
جیسے رستے پہ گھاس اگ آئے
اپنے جامے میں وہ نہیں رہتا
جس کی وافر کپاس اگ آئے
تب وہ پانی سے بھی نہیں بجھتی 
جب مساموں پہ پیاس اگ آئے
اس کی مے بار آنکھیں اٹھتے ہی
سب لبوں پر گلاس اگ آئے
 سخت مشکل زمین تھی خالدؔ
ہم کو آنی تھی راس ، اگ آئے 

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں