Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعر: نوید فدا ستی


نوید فدا ستی
دشت کے خاص حوالے نظر آتے ہیں مجھے
پاوں میں خون کے چھالے نظر آتے ہیں مجھے
حیف صد حیف تجھے دیکھ نہیں پاتا میں
شکر صد شکر اجالے نظر آتے ہیں مجھے
نیند لگتی ہے چمکتے ہوئے سورج کا شکار
خواب آنکھوں کے نوالے نظر آتے ہیں مجھے
تم انہیں اندھا سمجھنے کی حماقت نہ کرو
یہ تو سب دیکھنے والے نظر آتے ہیں مجھے
جب سے گھر چھوڑ کہ وہ چاند گیا ہے میرا
چھت تو چھت فرش پہ جالے نظر آتے ہیں مجھے
یہ کہیں شہرِ تصوف تو نہیں دور تلک
سب کے کندھوں پہ دوشالے نظر آتے ہیں مجھے
دیکھتا ہوں میں نئے ڈھنگ سے دنیا کو فدا
اور منظر بھی نرالے نظر آتے ہیں مجھے
نوید فدا ستی

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں