Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعر: زبیرقیصر



شاعر: زبیرقیصر
غلط پڑھا ہے، غلط لکھا ہے، غلط سنا ہے
ہمارے بارے میں جو سنا ہے غلط سنا ہے
غلط سنا ہے کہ اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے
یہاں کوئی خود سے سوچتا ہے ؟ غلط سنا ہے
مجھے سکھایا ہے میری ماں نے بھلائی کرنا
عدو کو میں نے برا کہا ہے ؟ غلط سنا ہے
گلی سے پہلے بھی کھائی تھی تم یہ جانتے ہو
گلی سے آگے بھی راستہ ہے ، غلط سنا ہے
ہم اہل ہجراں تو بس دعائیں ہی بانٹتے ہیں
ہمارے ہاتھوں میں بددعا ہے ؟ غلط سنا ہے
مجھے تمہارے سوا کسی اور سے ہے نسبت ؟
مجھے بھی سن کر برا لگا ہے ؟ غلط سنا ہے
یہ صرف مٹی کے خواب ذادے بنا رہا ہے
یہ کوزہ گر بت بنا رہا ہے ، غلط سنا ہے
یہ سب قدامت پرست لوگوں کا وہم ہوگا
کہ عشق قیصر کوئی بلا ہے غلط سنا ہے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں