Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعر: حنیف عابد


حنیف عابد
اب کسی کو عشق کا سودا نہیں
شہر بھر میں کوئی بھی رسوا نہیں
آدمی کے اپنے چہرے ہیں مگر
آدمیّت    کا    کوئی    چہرہ نہیں
کس قدر تاریکیاں ہیں آج کل
ساتھ میرے اب مرا سایہ نہیں
چاندنی اُس قافلے کو کیا ملے
دھوپ کے صحرا میں جوٹھہرا نہیں
اُس کے در کو کھٹکھٹا ئیں کس طرح
جس کے گھر میں کوئی دروازہ نہیں
جان جائے بات ٹل سکتی نہیں
میرا وعدہ آپ کا وعدہ نہیں
حالِ عابد سُن کے ظالم نے کہا
سب یہی کہتے ہیں پر ایسا نہیں 

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں