Poetry نظم

خواب


شاعر: محمد جاویدانور
یہ رات بہت سرد
بہت خاموش ہے
خاموشی
میرے کانوں میں
سیٹیاں بجاتی ہے
پرسکون اداسی
میرے وجود کو گھیرے
مجھےمحصور
نیم جاں کیے
طلسمی حرارت
اور غیر مرئی حفاظت
کا احساس دیتی
کیف اور کسلمندی میں
پور پور ڈبوتی ہے
اور میں نیم خوابیدہ
چشم تصور میں
آخری آواز سے
پہلے بہتر دنیا کا
خواب دیکھتا ہوں

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی