نظم

ایک نثری نظم

از : یونس خیال

اس بار ساون میں
مرے کچے مکان کی دیواریں
زمین بوس ہوگئیں
ان کی مٹی گھل گئی اور چھت کے تنکے
پانی میں بہہ گئے
میں گھُلی مٹی اور بہتے تنکوں پرکھڑا
صرف اس لیے مزید بارش کی دعائیں مانگتارہا
کہ اُسے بارش میں بھیگنا اچھا لگتا تھا۔

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی