نظم

نئے دنوں کے ضابطے : سعیدعباس سعید

گلاب موسم ابھی عدم سے نہیں جواترے
پیام ان کا ملا ہے مجھ کو
کہ اس برس نہ کوئی بھی سیرِچمن کو نکلے
کہ اس برس کی بہار کے اپنے ضابطے ہیں
نئے قرینوں کی محفلیں ہیں
نئے طریقوں کے رابطے ہیں
مصافحے سے گریز ہوگا
بجائے ہاتھوں کے دل ملیں گے
نئے دنوں کے یہ ضابطے ہیں
کہ آنے والے دنوں کے ضامن
یہ فاصلے ہیں

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی