گلاب موسم ابھی عدم سے نہیں جواترے
پیام ان کا ملا ہے مجھ کو
کہ اس برس نہ کوئی بھی سیرِچمن کو نکلے
کہ اس برس کی بہار کے اپنے ضابطے ہیں
نئے قرینوں کی محفلیں ہیں
نئے طریقوں کے رابطے ہیں
مصافحے سے گریز ہوگا
بجائے ہاتھوں کے دل ملیں گے
نئے دنوں کے یہ ضابطے ہیں
کہ آنے والے دنوں کے ضامن
یہ فاصلے ہیں