یہ چھوٹا سا غرفہ
یہ چھت پر بنایا گیا ایک گمنام گوشہ
کہ جس میں فقط ایک در ہے
فقط ایک روزن
یہ چھے آٹھ کا ڈمڈمہ
ٹین کی چادروں سے بنایا گیا ہے
دبیز استروں سے سجایا گیا ہے
یہاں اک چٹائی ہے اور ایک کمبل ہے
اور اک پیالہ ہے
کونے میں دو من کا مٹکا پڑا ہے
کتاب ایک مٹکے کے اوپر دھری ہے
یہ میرے خیالوں کی بارہ دری ہے
اسی سے ہیں چودہ طبق میرے روشن
زمیں آسماں کے قلابے ہیں اس میں
یہاں میں فراغت میں آ بیٹھتا ہوں
مگر یہ بنایا گیا اس لئے ہے
کہ ہم اس میں بیٹھیں
جو اس یار زیرک کو فرصت ملے