نظم

عید کے تینوں دن : فیض محمد صاحب

سُنو
عید گزر گئی
تمہارے بغیر
سب لوگوں کی طرح
میں نے بہت خوبصورت لباس پہنا
بہت جچا مجھ پر
کہا سبھی نے
مگر جانے کیوں؟
آنکھیں راستوں پہ جمی
تمہارا راستہ دیکھتی رہیں
دل تھا کہ تیرے خیال میں
ڈوبا رہا
فضا میں بکھری جب کوئی خوشبو
سانسوں میں اترتی تو۔۔۔
سارا بدن بے چینی میں
تمہاری کمی شدت سے
محسوس کرتا رہا
پر خیر اب تم کسی
اور کی زندگی کا حصہ ہو
اور پرائی چیزوں پر
حق نہیں جتایا جاتا
بس یہی سوچ کر
میں اپنا ادھورا پن لیے
محفلوں میں تنہائی دور کرتا رہا
عید کے تینوں دن

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی