نظم

تم نے میری کیا سننی ہے : محمد عامر سہیل

دن کا پچھلا پہر
پگھلتے لمحوں میں یاد یار
میں گم
ایک تنہا اداس بوڑھا نوجوان
جو کئی دنوں سے
اپنی محبت کے انتظار میں
چپ ہے
اسے بولنا نہیں آتا کہ سننے والا کوئی نہیں
اسے لکھنا نہیں آتا کہ پڑھنے والا کوئی نہیں
تم نے میری کیا سننی ہے
تم نے لکھا کیا پڑھنا ہے کہ تم بھی
پریشان مایوس اور
مونجھ میں
اپنی محبت کے انتظار میں ہو

 

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی