نظم

إمرأة : سلمیٰ جیلانی

میں جنس نہیں
اشرف المخلوق ھوں
وہی
جسے خالق نےبنایا
تو اپنی تخلیق پہ نازاں ھوا
انجیر کی ، زیتون کی
اور امن والے شہر
مکہ کی قسم کھا ئ
فرمایا
لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم
جب ماں کی کوکھ سے پیدا ھوا
کچھ نہیں جانتاتھا
جاہل مطلق تھا وہ
رب نے فرمایا
لاتعلمون شیاء
ماں کی انگلی پکڑ کے
رکھا پہلا قدم
اور سیکھا
دنیا برتنے کا علم
پھر وہ پستی کی انتہا میں جاگرا
اور مجھے
پاوں کی جوتی سمجھنے لگا
کاروبار کی کوئی شے بنا دی گئ
کبھی ٹرافی وائف بنی
اونچے اونچے دام لگائے
سر پہ برانڈ کے تاج سجائے
حسن کی ملکہ بنایا
کبھی کوڑیوں کے مول بیچ دیا
گھٹیا بازار میں لا بٹھایا
اور گشتی کا لقب دیا
جنت ہے
میرے قدموں تلے
بنت آدم ھوں میں
بھول گیا وہ
اور میں خود بھی
کہ إمرأة ‏ہوں میں !!!

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی