غزل

غزل : محمودپاشا

بوجھ اپنا جو ڈھو نہیں سکتا
وہ سکوں سے تو سو نہیں سکتا

میں  اسارا  گیا  ہوں مٹی سے
میں فرشتہ تو ہو نہیں سکتا

مارنے  والے  رویا  کرتے  ہیں
مرنے والا  تو رو نہیں سکتا

چاہے اجلی ہے یا یہ میلی ہے
میں محبت کو دھو نہیں سکتا

خواب آنکھوں میں خود اترتے ہیں
کوئی آنکھوں میں بو نہیں سکتا

اس اندھیرے میں خود نظر آئے
دے وہ اتنی بھی لو نہیں سکتا؟

کیسے ڈھونڈے گا وہ خدا محمود
ڈھونڈ خود کو بھی جو نہیں سکتا

younus khayyal

About Author

1 Comment

  1. محمودپاشا

    اگست 31, 2020

    بہت محبت ڈاکٹر صاحب

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں