غزل

غزل : غزالہ شاہین مغل

 

کرتی ہوں میں جھک جھک سجدے
ہر  پل ،  ہر  جا   اپنے  رب  کے

اک سنگدل کی جھلک کی خاطر
من کیوں الجھے، ترسے، مچلے

میں کیسے واپس مڑ جاؤں
رستے  گم  ہیں  چلتے چلتے

عشق سے توبہ کرنا مشکل
جینا  پڑتا  ہے  مر  مر  کے

آنکھوں سے گر گر کر آنسو
خشک ہوٸے مٹی میں کب کے

ظالم ہے ، مانا یہ محبت
پھر بھی میں واری میں صدقے

میں نے دعا میں جو مانگا ہے
میرا سید دے دے اب کے

سن مولا،کوئی دشمن بھی
ہجر کی آگ ، جلے نہ تڑپے

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں