غزل

غزل : سیدہ ہماؔ شاہ

سیدہ ہماؔ شاہ
جس نے خود سے مجھے جدا رکھا
میں نے اس شخص کو خدا رکھا
رات پہروں میں بانٹ دی لیکن
ہر    پہر    آنکھ    سے جڑا رکھا
میں نے چاہا کہ چھوڑ دوں دنیا
کتنا    طوفان    ہے    مچا رکھا
آنکھ میں راکھ ہوتے اشکوں کو
صبر    کی    آخری دوا    رکھا
لاڈلی تھی وہ اپنے بابا کی
نام کیا خوب تھا ہما رکھا
سیدہ ہماؔ شاہ

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں