غزل

غزل۔۔۔ شاعرہ: نوشی گیلانی

نوشی گیلانی
نوشی گیلانی
تیری خوشبو کا ہنر کھولیں گے
آج  ہم  ساتواں   در کھولیں گے
کون سا اسم پڑ ھے موجِ صبا
پھول  کب دیدۂ تر کھولیں گے
عشق   کا  بھید  سرِ بام  کبھی
آپ  پر بارِ  دگر  کھولیں گے
اپنی  نادیدہ  مسافت  میں  کہاں
ہم یہ اسبابِ سفر کھولیں گے
عشق والے بھی کبھی وحشت میں
قصۂ    دردِ  جگر  کھولیں  گے
آخرِِ شب  کی  دعا  سے  پہلے
خواب کا بھید مگر کھولیں گے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں