ریاض احمد احسان
لاکھوں کروڑوں درود و سلام تاجدارؐ بزم ہستی پر— لاکھوں کروڑوں درود و سلام تاجدار شعورؐ پر— لاکھوں کروڑوں درود و سلام باعث افزائش عالم پر—- لاکھوں کروڑوں درود و سلام زینت و زیبائش عالم پر— لاکھوں کروڑوں درود و سلام دارین میں ختم المرسلینؐ ھو کر تشریف لانے والے پر— لاکھوں کروڑوں درود و سلام شفیع المذنبیں ؐ ہو کر کائنات پر چھانے والے پر—- لاکھوں کروڑوں درود و سلام انؐ پر جن کا فکر مشعل ادراک بن کر رہتا اور ذکر تاسرافلاک رہتا ھے—- لاکھوں کروڑوں درود و سلام انؐ پر جن کی مدحتیں حوران بہشتی کرتی ہیں— لاکھوں کروڑوں درود و سلام انؐ پر کہ جن کی شفقتیں مثل فیضان رحمت بن کر کل عالم پر چھائی ھیں—- لاکھوں کروڑوں درود و سلام انؐ پر کہ جن کی مشعل عرفاں سے کائنات میں اجالا ھے—- لاکھوں کروڑوں درود وسلام انؐ پر کہ جو اُمّی لقب پا کر بھی مہ ام القراء اور تاجدار شعورؐ کہلائے—–
لاکھوں کروڑوں درود و سلام کدورت کا بے تنویر شیشہ توڑنے اور اخوت، برداشت اور بھائی چارے کا عالمگیر رشتہ جوڑنے والے رحمت دوعالمؐ پر—-
جب بھی کہیں سے اٹھی ہے مجبور کی صدا
ان ؐ کے کرم نے ڈھانپ لی مزدور کی صدا
ہر سمت اب بھی پھیل رہی ھے جہان میں
میرے رسول ؐ پاک کے منشور کی صدا
لوٹ آئی ھے نوید مسرت لیے ھوۓ
ان ؐ کے حضور سے دل رنجور کی صدا
آئین کہنہ جو تھے معطل ھوۓ تمام
ابھری شہ ؐ عرب کے جو دستور کی صدا
کرتے ہیں آپ ؐ ھر کس و ناکس پہ فیض چشم
سنتے ہیں آپ ؐ ھر دل مجبور کی صدا
احسان ان ؐ کو دونوں برابر سنائی دیں
نزدیک کی پکار ہو یا دور کی صدا