غزل : شاہد جان
کچھ اس طرح سے عشق کے بیمار ہم ہوئے خود اپنی جان کے لئے آزار ہم ہوئے پہلے تو اس جہان سے اکتا گیا یہ دل پھر یوں ہوا کہ خود سے بھی بیزار ہم ہوئے خوشیوں کے تیر روک رہی ہے غموں کی ڈھال یوں زندگی سے […]
کچھ اس طرح سے عشق کے بیمار ہم ہوئے خود اپنی جان کے لئے آزار ہم ہوئے پہلے تو اس جہان سے اکتا گیا یہ دل پھر یوں ہوا کہ خود سے بھی بیزار ہم ہوئے خوشیوں کے تیر روک رہی ہے غموں کی ڈھال یوں زندگی سے […]
ڈاکٹرخورشید رضوی دل کو پیہم وہی اندوہ شماری کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ آنکھیں نہیں ملتیں کہ جنھیں آتا تھاخاک سے دل جو اَٹے ہوں، انھیں جاری کرنا موت کی ایک علامت ہے، اگر دیکھا جائےروح کا چار عناصر پہ سواری کرنا تُو کہاں، مرغِ چمن ! فکرِ […]