ان کہی : حمایت علی شاعر
تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم تیرے چہرے کے سادہ سے اچھوتے سے نقوش میرے تخیل کو کیا رنگ عطا کرتے ہیں تیری زلفیں تیری آنکھیں تیرے عارض تیرے ہونٹ کیسی معصوم انجانی سی خطا کرتے ہیں تیرے قامت کا لچکتا ہوا مغرور تناؤ جیسے پھولوں سے لدی شاخ ہوا میں لہرائے […]