غزل

غزل : فیصل اکرم

  • نومبر 27, 2019
  • 0 Comments

جو دنیا نے سکھائے ہیں وہ سب اسباق رکھتا ہوں میں دشمن کے ٹھکانوں پر نشانہ تاک رکھتا ہوں یہاں ڈوبا تو نکلوں گا زمیں کے دوسری جانب طلوعِ سحر کے جیسا میں استحقاق رکھتا ہوں ہوا کیا ہے، ہوا کیا تھا، کہاں، کیسے کہ کب ہو گا مجھے ہے دیکھنا ، آنکھوں کو مَیں […]