غزل : فیصل اکرم
جو دنیا نے سکھائے ہیں وہ سب اسباق رکھتا ہوں میں دشمن کے ٹھکانوں پر نشانہ تاک رکھتا ہوں یہاں ڈوبا تو نکلوں گا زمیں کے دوسری جانب طلوعِ سحر کے جیسا میں استحقاق رکھتا ہوں ہوا کیا ہے، ہوا کیا تھا، کہاں، کیسے کہ کب ہو گا مجھے ہے دیکھنا ، آنکھوں کو مَیں […]