غزل : شوکت علی نازؔ
بتِ کافر کو اب دیکھا نہ جائے مثالی حسن ہے اترا نہ جائے محبت کی وہ آہٹ پا نہ جائے بلانے پر وہ میرے آ نہ جائے جو خوابوں اور خیالوں میں بسا ہے گھڑی بھر کیوں اسے سوچا نہ جائے ہزاروں بار سوچا تھا بھلا دوں ارادہ پر یونہی بدلا نہ […]
بتِ کافر کو اب دیکھا نہ جائے مثالی حسن ہے اترا نہ جائے محبت کی وہ آہٹ پا نہ جائے بلانے پر وہ میرے آ نہ جائے جو خوابوں اور خیالوں میں بسا ہے گھڑی بھر کیوں اسے سوچا نہ جائے ہزاروں بار سوچا تھا بھلا دوں ارادہ پر یونہی بدلا نہ […]