Poetry نظم

ہم کسی حال میں کشمیرنہیں دے سکتے


شاعر: قمرریاض
اپنے پُرکھوں کی یہ جاگیر نہیں دے سکتے
ہم کسی حال میں کشمیر نہیں دے سکتے
ہم نے جنت کے لیے خواب جو دیکھے ہیں یہاں
ہم تو اِن خوابوں کی تعبیر نہیں دے سکتے
تم نے کشمیر کے بچوں کا بہایا ھے لہو
ہم تُجھے منصب و توقیر نہیں دے سکتے
ہم غلُامانِ محمد ہیں ھمیں تنگ نہ کر
جان دے سکتے ہیں شمشیر نہیں دے سکتے
تُو کہ حاکم بھی ھے ظالم بھی ھے مردُود بھی ہے
ہم ترے ھاتھ میں تقدیر نہیں دے سکتے
ہم کو اندر سے قمرؔ باندھ رکھا ھے جس نے
کسی دشمن کو وہ زنجِیر نہیں دے سکتے
قمرؔریاض

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی