Poetry نظم

مصلوب


شاعرہ : نیلم ملک 
میرے کمرے کی
بستر کے سامنے والی دیوار
جس پر کهڑکی ہے نہ کوئی دروازہ
اس خالی دیوار پر
مجهے اپنے اندر کا خلا مجسم دکهائی دیتا ہے
اس لیے میں نے اس خلا کو
کسی پینٹنگ، کیلنڈر یا کسی تصویر سے بهرنے کی کوشش نہیں کی….
اس دیوار کے عین وسط میں
چهت سے اندازﺍً ڈیڑھ فٹ کے فاصلے پر
ایک دودهیا بلب لگا ہے
جسے اکثر رات بهر بجهنا نصیب نہیں ہوتا
اور بلب کے نیچے
چند انچ کے فاصلے پر
گهڑی لٹکانے کے لئے ایک کیل ٹهونکی گئی ہے
مگر اب، اس کیل پر گهڑی موجود نہیں
بلکہ وقت خود لٹکا ہوا ہے ….
نیلم ملک

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی