Poetry نظم

سلام … شاعر: غلام محمد قاصر


غلام محمد قاصر
یزید    نقشۂ جور و جفا    بناتا    ہے
حسین اس میں خط کربلا بناتا ہے
یزید موسم عصیاں کا لا علاج مرض
حسین خاک سے خاک شفا بناتا ہے
یزید    کاخ کثافت کی    ڈولتی    بنیاد
حسین حسن کی حیرت سرا بناتا ہے
یزید تیز ہواؤں سے جوڑ توڑ میں گم
حسین سر پہ بہن کے ردا بناتا ہے
یزید لکھتا ہے تاریکیوں کو خط دن بھر
حسین    شام    سے پہلے دیا بناتا ہے
یزید آج بھی بنتے ہیں لوگ کوشش سے
حسین    خود    نہیں    بنتا  خدا بناتا ہے
غلام محمد قاصر

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی