خیال نامہ

غزل : شاہدجان

شاہد جان

مجھے    اپنی خبر دینے سے پہلے
نظر آیا نظر دینے سے پہلے

بچھائے ہیں مری راہوں میں کانٹے
مجھے حکمِ سفر    دینے سے پہلے

لگائی ہے اڑانوں پر بھی قدغن
مری سوچوں کو پر دینے سے پہلے

دعا کرنے کی حاجت بھی تو دی ہے
دعاؤں    میں اثر دینے سے پہلے

کروں کیسے میں دل دینے کا دعویٰ
کوئی لے لے اگر دینے سے پہلے

مری    آوارگی چھینی ہے شاہد
مجھے گھیرا ہے گھر دینے سے پہلے
۔ ۔۔ شاہد جان ۔۔ ۔

km

About Author

1 Comment

  1. محمد اسعد نذیر

    دسمبر 6, 2019

    بہت خوب کیا بات ہے

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خیال نامہ

خیال نامہ

  • جولائی 10, 2019
’’ خیال نامہ ‘‘  السلام علیکم احبابِ گرامی! ہمارا معاشرہ بہت سے فکری مغالطوں اور ذہنی انتشار کا شکار   ہے
خیال نامہ

بانوکی ڈائری

  • جولائی 12, 2019
از : صا ئمہ نسیم بانو علم بالقلم وہ قادرِ مطلق, عظیم الشان خالق, تیرا رب جب آسمانی صحیفے کو