کالم

تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتشؔ : ڈاکٹر اسد مصطفیٰ

کامیابی اور خود اعتمادی کوئی غیر مرئی چیز نہیں ہے بلکہ دیکھی جاسکتی ہےاورمحسوس کی جاسکتی ہے۔اس سےخوشی بھی ملتی ہے اور اس کی بنیاد پر مزید ترقی اورکامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں۔کامیابی کے لیے خود اعتمادی کا ہونا بہت ضروری ہے۔خود اعتمادی کو آپ یقین بھی کہہ سکتے ہیں۔اقبال رح نے زندگی کے جہاد کے لیے جن تین ضروری چیزوں کو گنوایا ہے ان میں سب سے پہلے یقیں محکم آتا ہے۔اپنی کامیابی کا پختہ یقین ہی عمل پیہم کی طرف لے جاتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اپنے کام سے اور مقاصد سے محبت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔مقصد سے محبت کے بغیر کام بورنگ اور تھکا دینے والا ہوتا ہے۔محنت کش تھکاوٹ اور رستے کی رکاوٹوں کو اہمیت نہیں دیتا۔اسے آگے سے آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ایک سفر کے بعد دوسرا سفر شروع ہوتا ہے۔ایک منزل کے بعد ایک اور منزل سامنے ہوتی ہے۔آتش نے کیا خوب کہا تھا۔
تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتش
گل مراد ہے منزل میں خار راہ میں ہے
مختلف ماہرین نے کامیابی کے حصول اور خود اعتمادی کے لیے کچھ اصول وضع کئے ہیں۔ان میں سب سے پہلے اپنی ذمہ داریوں کی تلاش ہے۔ہر آدمی کو اپنے کاموں کی ایک لسٹ بنانی چاہئے جس میں ترجیحات کے لحاظ سے کاموں کی تقسیم ہونی چاہئے۔بہت ضروری کام پہلے درج ہوں اور ان کی تکمیل میں دلچسپی بھی زیادہ ہونی چاہیے۔پھر یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کون سے کام ہیں جنھیں کرنے سے آپ کتراتے ہیں۔آپ کو ایسے تمام کام ضرور کرنے چاہیں جنھیں کرنے سے دوسرے کتراتے ہیں۔یہ کام مشکل تو ہوں گے لیکن آپ کے لیے دلچسپ بھی ہوں گے اور ان سے بہت کچھ حاصل بھی ہوگا۔اس سے ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ آپ دوسروں سے زیادہ ذمہ دار اور دوسروں کی نسبت زیادہ کام کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ایک اور چیز جو آپ میں خود اعتمادی پیدا کرے گی،یہ ہے کہ دوسروں کی غیر موجودگی میں ان کےکام کر سکتے ہیں تو کر دیں۔اسی طرح خود بھی زیادہ سے زیادہ سیکھنے کی کوشش کریں اور دوسروں کو سکھائیں۔
۔دوسروں کی مدد ضرور کریں۔آپ کو ملنسار ہونا چاہییے،اوراپنے سے جڑے ہوئے لوگوں کے مسائل حل کرنا چاہیے۔لوگوں میں آسانیاں بانٹنے سے آپ کی اپنی زندگی کے مسائل کا حل بھی نکل آئے گا۔اپنی زندگی کے مسائل کے حل کے لیے منصوبہ بندی کیجئے۔اس سے آپ منصبوبے بنانا بھی سیکھیں گےاور آپ کاکام کامیابی سے پایہ تکمیل کو بھی پہنچے گا۔منصوبہ بندی کی اہمیت کے حوالے سے ایک مغربی مفکر کا قول ہے کہ اگرچہ ہمارا ناکام ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہوتا مگر ہم کامیاب ہونے کی منصوبہ بندی میں ناکام ہوجاتے ہیں۔اس منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ آپ کو اپنی ٹیم بھی بنانی چاہیے۔ٹیم بلڈنگ والا شخص زیادہ ترقی کرتا ہے۔سوشل ہونا ایک اہم بات ہے۔سوشل لوگوں میں ڈیپریشن کم ہی رونما ہوتا ہے۔ڈیپریشن تنہائی کی سوغات ہے اس لیے کامیاب اور خود اعتماد افراد کوشادی،غمی اور دیگر تقریبات میں جانااور دوسروں سے آگے بڑھ کر ملنا چاہئے۔خود اعتمادی کے لیےمختلف شعبوں میں رضاکار کے طور پر کام کرنااوراچھے لوگوں کی حمایت ان کی مدد کرنا بہت خوبصورت نتائج کا حامل ہوتا ہے۔کامیابی کے لیے وقت کو بچا کر استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔جو آدمی پیسے کے خرچ میں کنجوسی کرتا ہے اور وقت کو بے دردی سے استعمال کرتا ہے وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔پھر یہ کہ آپ کے پاس دوسروں سے زیادہ علم ہونا چاہیے۔زندگی کے ہر شعبے کے متعلق آپ کوکچھ نہ کچھ معلومات ضرور ہوں۔جب بھی کسی سے وعدہ کریں،ضرور پورا کریں۔وعدہ پورا کرنے سے آپ کے اعتماد میں اضافہ ہو گا۔آپ تخلیقی انسان بننے کی کوشش کریں۔تخلیق کا کرب بڑی پرلطف چیز ہے اور زندگی میں روز کچھ نیا کرنا شخصیت میں نئے رنگ بھر دیتا ہے۔اسی طرح جب بھی موقع ملے انٹرویو اورچھوٹے چھوٹے امتحانات ضرور دیں۔اس سے حوصلہ اور تجربہ بڑھتا ہے۔ کبھی بھی اپنی ناکامیوں پر شرمندہ نہ ہوں۔ ان سے سیکھیں اور دوبارہ شروع کریں۔یہ بار بار کی کوشش آپ کی منزل اور کامیابی کو آپ کے نزدیک تر لے آتی ہے۔کامیاب ہونے کے لیے کسی کامیاب اورخود شناس شخص کے ساتھ مل کر کام بہت ضروری ہے۔ کسی دانشور کاقول ہےکہ تمہارے خوابوں کی تکمیل کے سفر میں،اگرتمہارا ساتھ دینے والا کوئی نہ ہو تو اکیلے روانہ ہو جاؤ،تمہیں،بہت سے اپنے ہم مزاج اورہم ارادہ لوگ مل جائیں گے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر کل کسی شخص کےخواب پورے نہیں ہوئے اور وہ کچھ بن نہ سکا تو اس کے معنی یہ نہیں ہیں کہ وہ مستقبل میں بھی کچھ نہ بن سکےگا۔محنت اور عزم صمیم سے آنے والے کل کو خوبصورت بنایا جا سکتا ہے۔

younus khayyal

About Author

1 Comment

  1. Farheen

    اکتوبر 2, 2020

    Nice

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

کالم

ترقی یا پروموشن ۔۔۔۔ خوش قسمتی یا کچھ اور

  • جولائی 11, 2019
ترجمہ : حمیداللہ خٹک کون ہے جوزندگی میں ترقی نہ چاہتاہو؟ تقریباًہرفرد ترقی کی زینے پر چڑھنے کا خواب دیکھتا
کالم

کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی

  • اگست 6, 2019
از : یوسف خالد کشمیر جل رہا ہے اور دنیا بے حسی کی تصویر بنی ہوئی ہے — دنیا کی