غزل

غزل : انیس احمد

 

وقت میرے ہاتھ میں کب وقت میرے ساتھ ہے
تو اگر ہے ساتھ میرے ، بخت میرے ساتھ ہے

ہجر کی تاویل کیسی ، کس طرح کا وصل ہو
عشق کے ملبوس میں ، زربفت میرے ساتھ ہے

وقت کے نیزے پہ چڑھ کر استقامت ہے ملی
کیا ہوا دنیا نہیں جو ، ہست میرے ساتھ ہے

اک زمیں ہی کم نہیں ، پھر آسماں ہے میرے ساتھ
تری ہمراہی میں شہر_ بست میرے ساتھ ہے

پابجولاں یار کے در پر ، اجازت ہو مجھے
میں اکیلا کب ہوں ، عشق_ نخت میرے ساتھ ہے

برسر_افلاک ، خاک_ جاوداں ہے بولتی
جاودانی رنگ_ مہر و مست میرے ساتھ ہے

میں نے جوحد_ نظر سے بھی پرے دیکھا تجھے
تیری ہمراہی مگر یک لخت میرے ساتھ ہے

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں