غزل

غزل : غزالہ شاہین مغل

جب مرے دل کو تو دکھا دے گا
میرا رب مجھ کو حوصلہ دے گا

وحشتِ جاں لگام دے خود کو
دل کا آنگن تجھے دعا دے گا

اشک جینا حرام کر دیں گے
جب مجھے تو کبھی بھلا دے گا

روز مرتی ہوں روز جیتی ہوں
کب تلک تو بھلا سزا دے گا

میری سوچیں ہیں آئینہ میرا
یہ مرے زخم کو دوا دے گا

زندہ رہ جائیں گی فقط یادیں
وقت ہر ایک کو مٹا دے گا

جس نے پھینکا ہے دشت میں مجھ کو
جینا بھی وہ مجھے سکھا دے گا

شوق سے دل دکھا مرا لیکن
تیرا سایا تجھے دغا دے گا

اے شبِ ہجر نہ ستا مجھ کو
تیرا ہنسنا مجھے رلا دے گا

میں ہوں شاہین اور جنوں میرا
آسمانوں کو بھی جھکا دے گا

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں