تبصرہ : یوسف خالد
دلاور علی آزر کا چوتھا شعری مجموعہ "کیمیا ” کے نام سے چھپ کر آ چکا ہے – چند روز قبل یہ خوبصورت شعری مجموعہ مجھے بذریعہ ڈاک ملا ہے – میں سمجھتا ہوں کہ دلاور علی آزر صرف بہت اچھا تخلیق کار ہی نہیں بہت پیارا، مہذب اور نفیس انسان بھی ہے – وہ اپنے ماحول کی خارجی اور داخلی دونوں تہوں سے شاعری کا رزق حاصل کرتا ہے – اس کا مشاہدہ اور وجدان باہم مل کر ایک نیا جہانِ معنی تخلیق کرتے ہیں – دلاور نئے عہد کا شاعر ہے جس کی عصری حسیات بہت الگ سی ہیں وہ ایک مختلف زاویہ نگاہ سے کائینات کی تہہ داریوں میں جھانک رہا ہے – وہ ایک مہین پردے میں چھپا تخلیق کے عقبی دیار پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے – اس کے اشعار اسی دیار سے روشنی کشید کرتے ہیں اور شعری پیکر میں ڈھلتے چلے جاتے ہیں – دلاورنے بہت تھوڑی عمر میں اپنی گراں قدر تخلیقات سے اردو ادب کو مالا مال کر دیا ہے – اسے ابھی بہت سی ان کہی داستانوں اور بہت سے ان چھوئے جذبوں کو ضبطِ تحریر میں لانا ہے – میری دعا ہے اللہ اس کی فکری زرخیزی میں مزید اضافہ فرمائے ۔