نعت

نعت : عبدالباسط صائم

عبدالباسط صائم
عبدالباسط صائم
لیا جب دیدہء تر نے نبیؐ کا نام    طیبہ میں
نگاہِ مضطرب    کو مل گیا آرام      طیبہ میں
دیارِ مصطفیٰؐ کی خاک بھی پھولوں سے پیاری ہے
بہت ہی خاص ہےجو ہے بہت ہی عام طیبہ میں
زمیں نازاں ہے جس پر آسماں بھی رشک کرتا ہے
ملا    پیغمبرِؐحق    کو    وہ     ہر     انعام    طیبہ میں
میں ساری    زندگی کی روشنی بھی وار دوں اس پر
مری آنکھوں نے دیکھی تھی کبھی جو شام طیبہ میں
کوئی میرے دلِ بے دل کو صائم ساتھ لے جائے
سنا    ہے ٹوٹ جاتے ہیں سبھی    اصنام طیبہ میں

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نعت

نعت ۔۔۔ شاعر:افضل گوہرراو

  • ستمبر 25, 2019
افضل گوہرراو لہو کا ذائقہ جب تک پسینے میں نہیں آتا میں پیدل چل کے مکےّ سے مدینے میں نہیں
خیال نامہ نعت

نعت:حفیظ تائب

  • ستمبر 27, 2019
حفیظ تائب خوش خصال وخوش خیال و خوش خبر،خیرالبشرﷺ​ خوش نژاد و خوش نہاد  و خوش نظر، خیرالبشرﷺ​ ​ دل