نعت

نعت : بشیراحمدقادری

تڑپاتی ہے از بس کہ جدائی ترے در کی
قسمت نے نہیں دید کرائی ترے در کی

ایماں ہے کہ ہر لمحہ تری یاد میں تڑپوں
دن رات میں دوں آقا دوہائی ترے در کی

آتے ہی یہاں پہلے ترا نام سنا تھا
اس دن سے لگن دل میں سمائی ترے در کی

ملتی ہے فقط اس کو جو قسمت کا دھنی ہے
ہر اک کو نہیں ملتی گدائی ترے در کی

دن رات سلاموں کی، درودوں کی ہے بارش
دل والوں نے یہ شان بتائی ترے در کی

یاں صبح و مسا آئیں سلامی کو فرشتے
یوں شان ترے رب نے بڑھائی ترے در کی

دل جھوم کے جا پہنچا سر_عرش_ معلی
جب بات کسی نے بھی سنائی ترے در کی

جب دیکھا کہ دل غنچہ سا بوجھل ہے غموں سے
جھٹ باد_ صبا جھوم کے آئی ترے در کی

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نعت

نعت ۔۔۔ شاعر:افضل گوہرراو

  • ستمبر 25, 2019
افضل گوہرراو لہو کا ذائقہ جب تک پسینے میں نہیں آتا میں پیدل چل کے مکےّ سے مدینے میں نہیں
خیال نامہ نعت

نعت:حفیظ تائب

  • ستمبر 27, 2019
حفیظ تائب خوش خصال وخوش خیال و خوش خبر،خیرالبشرﷺ​ خوش نژاد و خوش نہاد  و خوش نظر، خیرالبشرﷺ​ ​ دل