ديگر

مکر مکر(انشانچہ) : فیصل اکرم

فیصل اکرم
” کسی کے پاس چائنہ کے موبائل کا چارجر موجود ہے ؟ ہاں ہاں سام سنگ کے موبائل کی پن والا "
مشاعرے میں اگر کوئی شاعر اچانک موبائل کا چارجر مانگ لے تو سمجھ جائیں کہ اس کے دیوان کو بجلی کے کچھ جھٹکے درکار ہیں ۔ بجھے ہوئے کلام کو شعلہ دے منور کرنا کوئی ان صاحب سے سیکھے ۔ شاعر اگر بندے بندے کو جھنجھوڑ کر موبائل چارجر طلب کرے تو جان لیجئے کہ موصوف زبانی کلام سنانے سے قاصر ہے ۔ زبانی کلام نہ سنانے کی دو وجوہات بھی ہو سکتی ہیں ۔ اول : کلام اپنا نہ ہو ۔ دوم : اوزان سے خارج ہونے کے باعث ذہن میں متوازن جگہ بنانے میں ناکام ہوا ہو ۔ کچھ پرانے دوست تو موبائل چارجر نہ ملنے پر اندر ہی اندر خوش ہو رہے ہوتے ہیں ” خس کم جہاں پاک ” پرانا گِھسا پٹا سرقہ شدہ کلام کون سنے ۔ اب موصوف کو کون سمجھائے کہ موبائل کو چارجر کی نہیں بلکہ کلام کو گلوکوز کی ڈرپ درکار ہے ۔
چند منجھے ہوئے پرانے کھلاڑی شعراء مشاعرے کے دوران ” خصوصی آمد” کے بڑے اشتہار میں شہر کی معروف خوبرو شاعرہ کی تصویر دیکھ کر بھنگ پئے بندر کی طرح منہ لٹکائے ہوئے دعا مانگتے ہیں کہ خدارا ! بے پناہ داد سمیٹنے والی خوبرو چڑیل کو آج آمد سے معذور فرما ۔ پرودگار ! آج اس شاعرہ کو گھر پہ ضروری کام صادر فرما دے ۔ میرے مولا ! شاعرہ کو بیمار فرما ۔ یہ ہمارے حصے کی داد کئی مشاعروں میں لوٹ چکی ہے ۔ یااللہ ہماری قریب سے سن اور اس شاعرہ کو راستے سے واپس بھیج ۔ آمین ثم آمین ۔

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

ادب ديگر

اعزاز

  • اگست 8, 2019
از : سنیہ منان ایوان صدر مہمانوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔یوم آزادی کی آمد آمد تھی ۔ حکومتی
ادب ديگر

حضرت شاہ نعمت اللہ ولی کرمانی کی پیش گوئیاں

  • اگست 9, 2019
 از:  ڈاکٹرمعین نظامی (بشکریہ جناب ناصرمحموداعوان)                 حضرت شاہ نعمت اللہ ولی کرمانی(