غزل : اقتدار جاوید
لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا فقط پانی ہے واقف کار اپنے راستے کا میں دیکھے جا رہا ہوں ساری چیزوں کو دوبارہ ہوا اک خواب میں دیدار اپنے راستے کا کوٸی لمبے سفر پر دور جانا چاہتا ہے کہ ہر کوٸی ہے خود مختار اپنےراستے کا کٹی اک اور ہی نشّے میں […]