"رومال” ۔۔۔۔۔ تحریر و ترجمہ : فاروق سرور
عجیب سا رومال ہے یہ۔ رنگ بھی کمبخت کا اڑ چکا ہے ، لیکن پھر بھی اس کا غرور نہیں گیا۔گوکہ یہ ابھی بوڑھا ہو چکا ہے۔لیکن تمہاری خوشبو اب بھی اس میں جوان رہتی ہے۔بلکہ ہر وقت مسکراتی رہتی ہے۔اسی لئے تو یہ ہر وقت خوبصورت رہتا ہے۔ میں اب بھی اسے سونگھتا ہوں […]