بہنا کے لیے ایک نظم : سعید اشعر نومبر 30, 2019 0 "میں دلدل میں ڈوبے سورج کی پرچھائیں ہوں نا محرم رشتے میرا آموختہ ہے کاغذ پر اصلی ہاتھوں سے جعلی مہریں ثبت ہوئی"…