Poetry نظم

لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب


علامہ محمداقبال ؒ
لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب
گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حجاب
عالمِ آب وخاک میں تیرے حضورکافروغ
ذرہء ریگ  کو  دیا  تو   نے طلوعِ آفتاب
شوکتِ سنجر وسلیم تیرے جلال کی نمود
فقرِ  جنید و با یزید تیرا جمال  بے نقاب
شوق  تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا اِمام
میرا قیام بھی حجاب، میراسجود بھی حجاب
تیری  نگاہِ ناز  سے  دونوں مراد پا  گئے
عقل غیاب و جستجو،عشقِ حضورواضطراب

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی