Poetry غزل

غزل

از: خالد علیم

حلقۂ دل سے نکل، وقت کی فرہنگ میں کھل
اے مرے خواب! کسی عکس صدا رنگ میں کھل

اے مرے رہروِ جاں! کس نے کہا تھا تجھ کو
آنکھ سے دل میں اُتر‘ درد کے آہنگ میں کھل

اے مری خامشیِ کرب نما خود سے نکل
تجھ کوکھلنا ہے تودشمن کے دلِ تنگ میں کھل

اے لہو ہوتی ہوئی موجِ غم ہجر ذرا
خیمۂ خاک سے چل اوررگِ سنگ میں کھل

ایک لمحے کی پس و پیش بھی ہوتی ہے بہت
اب تو اے جذبۂ صد رنگ ! کسی رنگ میں کھل

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں