ڈاکٹرعابد خورشید
اُٹھا !یہ بوجھ یہاں سے جہان خالی کر
وہ کہہ رہا ہے کہ میرا مکان خالی کر
کسی بھی سمت سے اُترے نہیں کوئی احکام
پہاڑ چھوڑ ، دہکتی چٹان خالی کر
یہ شاملات میں آیا ہوا اثاثہ نہیں
سجا کے بیٹھا ہے خود کو دُکان خالی کر
کسی نے پڑھنی ہے پھر مری سانس کی تسبیح
بھرے ہوئے ہیں مرے جسم و جان خالی کر
تجھے بھی ڈر ہے کہ مسند نہ چھین لے کوئی
یہاں سے ہل ، یہ فلک کی مچان خالی کر
سّموں کو روک لے، ریکھا سے پھیر پیچھے قدم
لگا ہوا ہے جہاں تک نشان ، خالی کر !
Dr Shabbir Ahmad Qadri
ستمبر 3, 2019waah , kia kehnay Dr Abid Khursheed sb ,waah.