Poetry نظم

آؤ کوئی مفہوم تراشیں


از: یوسف خالد
محکومی میں ذلت کیا ہے
آزادی میں راحت کیا ہے
پابندی کا روگ ہے کیسا
دھرتی ماں کی چاہت کیا ہے
آنے والے کل،کے بچے
ہو سکتا ہے ہم سے پوچھیں
آؤ مل کر اسی بہانے
ان لفظوں کے،ان جذبوں کے معنی ڈھونڈیں
اپنے اپنے سوچ نگر کے
سب دروازے،کھول کے بیٹھیں
یادوں کے انبار سے لےکر کچھ قصے،پھر سے دھرائیں
آنے والوں کو سمجھائیں
کیسے ہم نے ان آنکھوں میں آزادی کے سپنے بوئے
کیسے دنیا کے نقشے پر
اپنا پاکستان بنا 

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی